وہ درد نہ رہا وہ الم نہ رہا

Poet: Ahmad Faisal Ayaz By: Ahmad Faisal Ayaz, Hafizabad

وہ درد نہ رہا وہ الم نہ رہا
وہ رت نہ رہی وہ موسم نہ رہا

غم تو اصل میں تنہائیوں کا تھا
جب تنہائی نہ رہی کوئی غم نہ رہا

سیدھی کر کے دیکھیں جب سے راہیں اپنی
زندگی میں پھر ہماری کوئی خم نہ رہا

اشکوں سے میرے سب دھل گئے ہیں شائد
سینے پہ اب میرے کوئی زخم نہ رہا

دو لفظوں سے کسی کے رو پڑتا ہے
دل پہ کبھی جو تھا بھرم نہ رہا

Rate it:
Views: 426
20 Jan, 2011