وہ دل کہاں سے لاؤں تیری یاد جو بُھلا دے
مجھے یاد آنے والے کوئی راستہ بتا دے
رہنے دے مجھ کو اپنے قدموں کی خاک بن کر
جو نہیں تُجھے گوارا مجھے خاک میں ملا دے
میرے دل نے تُجھ کو چاہا کیا یہی میری خطا ہے
مانا خطا ہے لیکن ایسی تو نہ سزا دے
مجھے تیری بےرُخی کا کوئی شکوہ نہ گِلہ ہے
لیکن میری وفا کا مجھے کچھ تو اب صِلہ دے
وہ دل کہاں سے لاؤں تیری یاد جو بُھلا دے
مجھے یاد آنے والے کوئی راستہ بتا دے