وہ رات درد اور ستم کی رات ہو گی

Poet: Assad By: Assad Noor, Lahore

 وہ رات درد اور ستم کی رات ہو گی
جس رات رخصت ان کی بارات ہو گی

اٹھ جاتے ہیں یہ سوچ کر نیند سے کہ
کسی غیر کی بانہوں میں میری جان ہو گی

ہوش نہیں تھا مجھے اس کی شادی کی رات
میں نے کبھی یہ نہ سوچا تھا کہ میری زندگی نیلام ہوگی

میری جان زندہ ہوں اب تیری خاطر
کل شہر میں تیرے کفن میں لیٹی میری لاش ہو گی

تم دیکھ کے خون کے آنسو رو گی
یوں خون سے بھری میری لاش ہوگی

قیامت ہی قیامت ہو گی تیرے شہر میں
کہ ھر گلی ھر گھر میں لکھی میری دکھ بھری داستان ہو گی

Rate it:
Views: 1238
17 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL