وہ راستے کہیں کہ نہیں رہتے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

وہ راستے کہیں کہ نہیں رہتے
جنہیں منزلیں خود سے ُجدا کر دے

پھونک پھونک کے رکھا تھا قدم ہم نے بھی
پر یہ دنیا بھی کسی کو نہ برباد کر دے

میرا چارہ گر ہی بدل گیا ، ُاس سے کہوں
آ کر میرے زخموں کا تو علاج کر دے

پھر سے لوٹ کر آ رہی ہیں بہاریں لکی
کاش !! تقدیر خوشیاں مجھ پے مہربان کر دے

خدا کی رحمت برس رہی ہیں چاروں لکی
کوئی تو کعبے جا کر میرے لیے بھی دعا کر دے

Rate it:
Views: 401
09 Sep, 2012