وہ رنگ تمنا ہے کہ صد رنگ ہوا ہوں
Poet: اختر ہوشیارپوری By: Faizan, Sialkotوہ رنگ تمنا ہے کہ صد رنگ ہوا ہوں
دیکھو تو نظر ہوں جو نہ دیکھو تو صدا ہوں
یا اتنا سبک تھا کہ ہوا لے اڑی مجھ کو
یا اتنا گراں ہوں کہ سر راہ پڑا ہوں
چہرے پہ اجالا تھا گریباں میں سحر تھی
وہ شخص عجب تھا جسے رستے میں ملا ہوں
کب دھوپ چلی شام ڈھلی کس کو خبر ہے
اک عمر سے میں اپنے ہی سائے میں کھڑا ہوں
جب آندھیاں آئی ہیں تو میں نکلا نہ گھر سے
پتوں کے تعاقب میں مگر دوڑ پڑا ہوں
More Sad Poetry






