وہ سہارا اگر دیتی تو سنبھل جاتا
Poet: Abdul Saboor By: Abdul Saboor , Islamabadوہ سہارا اگر دیتی تو سنبھل جاتا
میرا مرنا کچھ دیر ٹل جاتا
میں سورج تھا چھین لی روشنی اس نے
وگرنہ شام سے پہلے تو نہیں ڈھل جاتا
جانا تھا مجھے چھوڑ کے فانی دنیا
مت رو کہ آج نہیں تو کل جاتا
پاؤں میں ہے بیڑی انا کی وگرنہ
وہ کہتی اگر تو سر کے بل جاتا
اپنے جسم سے دور کیوں رکھا مجھے
تو آگ نہیں کہ میں جل جاتا
میرا گلی میں جانا ان کو نا گوار نا گزرے
سو جب بھی جاتا حلیہ بدل جاتا
دفن ہونا تھا یہاں مجھ کو ہادی
کیسے ترے کوچے سے نکل جاتا
More Sad Poetry






