Add Poetry

وہ شام ڈھلتے ہی سارے کفن میں لوٹ آئے

Poet: سید ایاز مفتی ( ابنِ مفتی) By: سید ایاز مفتی ( ابنِ مفتی), HOUSTON USA

یہ کیسی چال میں اور بانکپن میں لوٹ آئے
تمام زخمی عجب خستہ تن میں لوٹ آئَے

جو صبح "علم گھر" اطفال ِ خوش لباس گئے
وہ شام ڈھلتے ہی سارے کفن میں لوٹ آئے

فرات ِعلم کو دیکھا حصار ِ حُرمل میں
سو پیاس اپنی چھپا کر دَہَن میں لوٹ آئَے

دعائیں کرتی رہیں واں ، کھڑی کئی مائیں
کہ روح بچوں کی شاید بَدَن میں لوٹ آئَے

حِرا کی روشنی تو لامکاں سے ہو آئی
جو شب پسند تھے طرزِ کُہَن میں لوٹ آئے

ہر ایک لاش یہ بچے کی کہہ رہی تھی وطن
"عدم" کی راہ سے ہم تو "عدن" میں لوٹ آئے

دعا لبوں پہ ہراک ہموطن کے ہے مفتی
بہار روٹھی ہوئی پھر چمن میں لوٹ آئے
 

Rate it:
Views: 237
14 May, 2023
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets