بعد اک مدت کے
آج تم نے پھر
توڑا ہے دل مرا
آج میں نے پھر
لکھی ہے اک نظم
خواب خواب آنکھوں میں
درد کی سماعتوں میں
دل کی کچھ خبر آئی
مری ویراں سماعتوں میں
اور بے نور آنکھوں میں
تم یاد ہو مجھ کو
بھول جانے کا ہنر
آساں نہیں ہوتا
وہ کون تھاجس نے
تمہں بے انتہا چاہا
وہ کون تھا جس نے
تمہں ہر سانس میں بسایا
وہ مرا عشق تھا، میں تھا
وہ شاید میں ہی تھا