Add Poetry

وہ شخص جو رونقِ محفل تھا

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

دیکھ کر رنگ دنیا کے یوں بدل گیا
پروانہ کرنوں کی تپش سے ہی جل گیا

کہاں ہے وہ شخص رونقِ محفل آج
چھوڑکر بھری بزم جانے کہاں نکل گیا

تھی ہر ٹھوکر ترے بھلے کے واسطے
بندہ ہے وہ جو گرا اور سنبھل گیا

چمکا ہر دن زندگی کا درخشاں
وقتِ غروب آخر سورج بھی ڈھل گیا

سج سنور کر خوشبو سے معطر یہ وجود
وہ جسد خاکی آج مٹی میں ہی مل گیا
 

Rate it:
Views: 924
29 May, 2012
Related Tags on Forgiveness Poetry
Load More Tags
More Forgiveness Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets