وہ مجھ سے ہی مجھے ملوا گیا ہے

Poet: mona najmi By: mona najmi, Karachi

نیا رشتہ کوئی بنوا گیا ہے
وہ مجھ سے ہی مجھے ملوا گیا ہے

بِنا اس کے کہاں تک روز کِھلتا
میرا چہرہ جو اب مرجھا گیا ہے

جدائی کا تمہاری غم عجب ہے
میری دھڑکن کو بھی رکوا گیا ہے

ہے ترسی آنکھ جس کی اک نظر کو
وہ خوابوں میں مجھے تڑپا گیا ہے

جسے دیکھ کر میں شرماتی تھی کل
وہ مجھ سے آج خود شرما گیا ہے

جسے میں بھول جانا چاہتی تھی
خیالوں میں میرے پھر آگیا ہے

مجھے جو مسکرا کر دیکھتا تھا
وہ خود سے آج کیوں گبھرا گیا ہے

میں کیسے بند کردوں سوچتی ہوں
وہ محبت کا جو در کھلوا گیا ہے

زباں سے کہہ نہیں سکتا جو بات
وہ آنکھوں سے مجھے سمجھا گیا ہے

جو دینا چاہتا تھا سرخ جوڑا
سفید آخر وہ کیوں سلوا گیا ہے

وہ لالی چھین کر مونا کے رخ سے
غموں کی زردیاں ملوا گیا ہے
 

Rate it:
Views: 868
17 Mar, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL