Add Poetry

وہ مفلسوں کا مال اُڑا کر چلے گئے

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: فرخندہ علی, Karachi

وہ مفلسوں کا مال اُڑا کر چلے گئے
سارے جہاں کی ذلت اٹھا کر چلے گئے

اب ان کی سات پیڑھیاں کھائیں گی بیٹھ کر
جتنے اثاثے اپنے بنا کر چلے گئے

پہلے ہی سود بھرنے کو دھیلا نہیں تھا ایک
اوپر سے اور قرضے چڑھا کر چلے گئے

جیسے ہی اِقتِدار گیا ان کے ہاتھ سے
بیماریوں کے حیلے بنا کر چلے گئے

پتلے بنا کر ان کے جلایا کرے گی قوم
جو تخت پہ لٹیرے بٹھا کر چلے گئے

انصاف نام کی جہاں کوئی چیز ہی نہیں
اندھی نگر وہ ایسی بنا کر چلے گئے

فرعون کے وہ انت سے شاید تھے بے خبر
فرعونیت جو اپنی دکھا کر چلے گئے
 

Rate it:
Views: 1
07 Jan, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets