وہ میرا نہیں

Poet: رشید حسرت By: Rasheed Hasrat, Quetta

فقط ہے میرا کبھی تو، کبھی وہ میرا نہیں
بتا رہے ہیں مجھے اب سبھی وہ میرا نہیں

اب اپنے آپ کو کیا خوش گمان رکھنا ہے
نہیں تھا کل جو مرا، آج بھی وہ میرا نہیں

وفائیں جس کے یہاں رقص میں ہیں تیرا ہے
جسے سکون سے منزل لبھی وہ میرا نہیں

کسی کو میری اذیّت کا ہو گا اندازہ
ابھی ابھی وہ یہاں تھا، ابھی وہ میرا نہیں

نصیب میں جو لکھا تھا ملا ہے ہمسفری
نبھا ہی دے گا مرا ساتھ بھی، وہ میرا نہیں

وہ تند خو ہے مگر میں بلا کا نرم مزاج
مزاج میں ہے مخالف، جبھی وہ میرا نہیں

رشید سچ ہے یہی گر برا نہیں مانو
میں اس کا ہو نہیں پایا، تبھی وہ میرا نہیں

Rate it:
Views: 1
13 Oct, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL