وہ میرے بن کبھی رہ نا پاۓ گا
ضرور واپس ہی لوٹ آۓ گا
غموں کی بارش ہی اس پہ برسے گی
اگر وہ مجھ کو کبھی بھلاۓ گا
وہ چھوڑ کر مجھ کو چل دیا ہے پر
وہ ایک دن مجھ کو خود بلاۓ گا
پڑے گی جب بھی کوئ پریشانی
تو میرے بن اس کو کون ہنساۓ گا
یہ وہم بھی مجھ کو کھاۓ جاتا ہے
وہ نیند سے اب کسے جگاۓ گا
وہ یاد جب بھی کرے گا مجھ کو تو
ہمیشہ پاس اپنے مجھ کو پاۓ گا
اٹھاۓ گا کون شوخیاں اس کی
وہ میرے بن اب کسے ستاۓ گا
یہ وہم باقر ہے مجھ کو برسوں سے
وہ ایک دن میرا ہو ہی جاۓ گا