کیا کھیل بن گیا یہ دکھڑا ہمارا
آنکھوں کا چشم مذاق بن گیا ہمارا
ہر بات دل کی جب زباں پہ لاؤں میں
وہ ہنسیں اور جگر ریزہ ریزہ ہو ہمارا
احساس انسانیت لاؤں اس جہاں کو کیسے میں
جب ہو ہی انساں میری روح کا پیاسا
بدل گئی دنیا ہائے وہ کون تھے جو مجھے
رہ رہ کر دکھائیں اپنی الفت کا سہارا
خواب تھا وہ وقت جسے یاد کریں ہم شاعر
نہ ہو جس کو مطلب وہ کیوں پاس کرے ہمارا