وہ پچھلے سال کی پہلی صبح

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

 وہ پچھلے سال کی پہلی صبح
جب تمہیں میرا انتظار تھا
اک لمہ بھی میرے بناء
گزارنا تمہارے لیے محال تھا
تب تو تمہارے دل میں
صرف میرا ہی خیال تھا
ُاس دن تمہاری آنکھوں میں
پیار ہی پیار تھا جس دن میرا
تمہارے پاس رکنا بہت دشوار تھا
میرے پروں میں بندی تھی
رشتوں کی زنجیریں لکی
ُخدا ہی جانے کہ ُاس دن
میرا کون سا امتحان تھا
جب دیکھا تیری طرف تو
میں سب کچھ بول گئی
شاید ! مجھے بھی تیری
ُاسی نظر کا انتظار تھا
میں خاموش رہی تجھے سنتی رہی
ُاس دن تیری آواز میں
بھی کتنا مٹھاس تھا
شاید ! میرے تصیب میں
پچہلے سال کا ایک ہی دن
تیرے ساتھ کا تھا

Rate it:
Views: 838
01 Jan, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL