وہ چھوٹی سی گلی وہ لکڑی کا ڈنڈا
وہ کرسی کی وکٹیں وہ چھوٹا سا بلا
وہ چھوٹی سی اپنی کھلونوں کی دنیا
وہ گلیوں کی رونق وہ گھر کا محلہ
گرا کے وہ چوڑی کے ٹکڑے بنانا
وہ پھولوں کے گجرے وہ نقلی سا چھلا
وہ چھوٹی سی گڑیا کی شادی کی رونق
وہ پیسوں کے سکے وہ مٹی کا گلہ
نہ خوشیاں ہیں اب کے نہ رونق رہی ہے
وہ چھوٹی سی دنیا بڑی ہو گئی ہے