Add Poetry

وہ کسی اور سمت جاتے رہے

Poet: احمد عقیل By: Sharda, Mumbai

وہ کسی اور سمت جاتے رہے
ہم فقط اپنا دل جلاتے رہے

اس کی انگڑائی کیا قیامت تھی
ہم نئے زاویے بناتے رہے

ہر طرف رات کا نظارہ تھا
دل بنا کر دیا جلاتے رہے

اس کے لہجے سے لگ رہا تھا کہ ہم
پتھروں کو غزل سناتے رہے

ہم فقط زاہدان خشک نہیں
بات بگڑی ہوئی بناتے رہے

اس کی آنکھیں تھیں عام سی آنکھیں
ہم سخن یوں ہی ڈگمگاتے رہے

دنیا روتی رہی مگر ہم لوگ
قہقہوں میں کسک چھپاتے رہے

Rate it:
Views: 533
05 Oct, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets