ہمارے بارے میں زمانہ باتیں کرتا ہے
بھلا دو ہم کو وہ کہتی ہے
نہیں چاہتی کے بدنام ہو دونوں زمانے میں
اب ٹور دو یہ رشتہ وہ کہتی ہے
نا ملے گا کوئی دنیا میں تیرے جیسا
رکہوں گی ہمیشہ یاد تم کو وہ کہتی ہے
دیتے ہوے خط وہ رو رہی تھی
یاد کر کے تم کو مسکراؤ گی وہ کہتی ہے
خط بھی رو رہا تھا لفظوں کو دیکھ کر
اس کے آخر میں سدا مسکراو وہ کہتی ہے
اب اس کے بغیر میں کیا کرو
مرنے کا سوچوں توعاؔمر اس کی اک بات یاد آتی ہے
جینا صرف میرے لیے وہ کہتی ہے