Add Poetry

وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی

Poet: Naseer Turabi By: uzma ahmad, Lahore

وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی

عداوتیں تھی تغافل تھا رنجشیں تھی مگر
بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا بیوفائی نہ تھی

بچھڑتے وقت ان آنکھوں میں تھی ہماری غزل
غزل بھی وہ جو کسی کو ابھی سنائی نہ تھی

ترک تعلقات پہ رویا نہ تو نہ میں
لیکن یہ کیا کہ چین سے سویا نہ تو نہ میں

کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی بہت
کبھی یہ مرحلہ کہ جیسے آشنائی نہ تھی

نہ اپنا رنج نہ اپنا دکھ نہ اوروں کا ملال
شب فراق کبھی ہم نے یوں گنوائی نہ تھی

محبتوں کا سفر کبھی اس طرح بھی گزرا تھا
شکستہ دل تھے مسافر شکستہ پائی نہ تھی

عجیب ہوتی ہے راہ سخن بھی دیکھ نصیر
وہاں بھی آگئے آخر جہاں رسائی نہ تھی

وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی

Rate it:
Views: 2480
01 Mar, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets