وہ ہیں پاس اور یاد آنے لگے ہیں

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

وہ ہیں پاس اور یاد آنے لگے ہیں
محبت کے ہوش اب ٹھکانے لگے ہیں

سنا ہے ہمیں وہ بھلانے لگے ہیں
تو کیا ہم انہیں یاد آنے لگے ہیں

ہٹائے تھے جو راہ سے دوستوں کی
وہ پتھر میرے گھر میں آنے لگے ہیں

وہ پھر مجھے یاد آنے لگے ہیں
جنہیں بھولنے میں زمانے لگے ہیں

یہ کہنا تھا ان سے محبت ہے مجھ کو
یہ کہنے میں مجھ کو زمانے لگے ہیں

قیامت یقینا قریب آگئی ہے
خمار اب تو مسجد میں جانے لگے ہی

Rate it:
Views: 591
07 Sep, 2012