وہاں لے لوٹنا ہے جست جس گوشے میں کرتے ہیں

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

وہاں لے لوٹنا ہے جست جس گوشے میں کرتے ہیں
ہمیں معلوم ہے پرواز ہم پنجرے میں کرتے ہیں

کوئی صدیاں نہیں لگتیں ہمارے دن بدلنے میں
ہم اپنا فیصلہ بس ایک ہی لمحے میں کرتے ہیں

در و دیوار زنداں سے مخاطب ہو رہے ہیں ہم
وہی کچھ کر رہے ہیں لوگ جو ایسے میں کرتے ہیں

سنی تھی ہم نے بھی شیرینی گفتار کی شہرت
مگر وہ گفتگو کچھ اور ہی لہجے میں کرتے ہیں

بھٹکتے پھر رہے ہیں آج تک اس جرم عصیاں پر
مذمت رہزن و رہبر کی ہم رستے میں کرتے ہیں

یہ صحرا شام تک ساری گلی میں پھیل جاتا ہے
ہم اپنی صبح کا آغاز جس کمرے میں کرتے ہیں

کسی دن ان فضاں میں چہکتے دیکھنا ہم کو
ابھی اس شوق کی تکمیل ہم پنجرے میں کرتے ہیں

Rate it:
Views: 343
27 Aug, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL