وہی حالات ابتداء سے رہے
Poet: Javed Akhtar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIوہی حالات ابتداء سے رہے
لوگ ہم سے خفا خفا سے رہے
بے وفا تم بھی نہ تھے لیکن
یہ بھی سچ ہے کہ بے وفا سے رہے
ان چراغوں میں تیل ہی کم تھا
کیوں گلے پھر ہمیں ہوا سے رہے
بحث شطرنج شعر موسیقی
تم نہیں رہے تو یہ دلاسے رہے
اس کے بندوں کو دیکھ کر کہیے
ہم کو امید کیا خدا سے رہے
زندگی کی شراب مانگتے ہو
ہم کو دیکھو کہ پی کے پیاسے رہے
More Sad Poetry






