اک خیال تھا میرا کے اپنائے گا مجھے
اپنانے کے بعد ٹھکرائے گا مجھے
سپنے پھر یوں حقیقت میں بدلے
کہ خبر بھی نہ ہوئی اور چرا لیا مجھے
پھر عشق کی آگ میں ہوں جلایا کہ
راکھ کی طرح بکھیر دیا مجھے
زخم دل کے گہرے ہیں بھر نہ پائیں گے اب
اے لوگوں! اب زندہ ہی دفنا دو مجھے