ٹوٹ کے رویا بھی جا سکتا

Poet: Nazuk Dil By: Munwar Ali, merpurkhas

ایک پل چین سے سویا بھی نہیں جا سکتا
کیا کریں کہ ٹوٹ کے رویا بھی جا سکتا

خواب اشکوں کی طرح آنکھ سے جھڑتے بھی نہیں
بوجھ ایسا ہے کہ ڈھویا بھی نہیں جا سکتا

عشق وہ داغ ہے کہ لگتا نہیں ہر دامن پر
اور لگ جائے تو دھویا بھی نہیں جا سکتا

کیا قیامت ہے کہ ساحل بھی مقدر میں نہیں
اور سفینے کو ڈبویا بھی نہیں جا سکتا

آنکھ تر تھی تو سمندر میرے آغوش میں تھا
اب کے دامن کو بھگویا بھی نہیں جا سکتا

Rate it:
Views: 584
21 Nov, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL