ٹوٹا ھے دل ھمارا تمھارا تو نہیں
میں تھک کے گرا ھوں ابھی ہارا تو نہیں
تم روز جیسے بے وجہ ستاتے ھو ذرا سن
تنہا ھے چلو ٹھک بے سہارا تو نہیں
میں لوٹ بھی آتا تو کس کے لئے آتا
دل سے کبھی تو نے مجھے پکارا تو نہیں
تم میری دعاؤں کو بےاثر سمجھتے تو سن
مولا کو ابھی میں نے پکارا تو نہیں
میں چاکے بھی یہ درد تجھے کیوں دوں
آنکھوں میں تیری اشک یہ گوارہ تو نہیں
آ توڑ ہی ڈالیں یہ عجب رسم محبت
مر جائیں جو اک بار جینا دوبارا تو نہیں