ٹوٹا ہوا دل کیوں نہ گبھرائے

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

ٹوٹا ہوا دل کیوں نہ گبھرائے
شکستہ دیواروں کے مکان گر جاتے ہیں

ہوا کے دوش پہ رکھے ہوئے چراغ
اکثر جھونکوں سے بجھ جاتے ہیں

دیکھ لو ٹھہر جائے گا آنکھوں میں منظر
ورنہ خاک میں چہرے خاک ہو جاتے ہیں

گل و رخسار کی باتیں کرتے ہیں شاعر
عاشق تو کانٹوں میں الجھ جاتے ہیں

جذب ہوتے ہیں جب خاک میں آنسو
پھولوں کے چہرے غمناک ہو جاتے ہیں

ضبط کی بھی تو کوئی حد ہوتی ہے
بادل امڈ آئیں تو برس جاتے ہیں

شہر بے پرواہ سے اب کوئی یارا نہیں
رشتے لوگوں کی طرح پاس سے گزر جاتے ہیں

Rate it:
Views: 1028
12 Sep, 2009