Add Poetry

ٹھہر کے دیکھتے ہیں قافلے سفر والے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ٹھہر کے دیکھتے ہیں قافلے سفر والے
تمہارے رُوپ سے رشتے ہیں بام و در والے

ہمارے شہر سے طوفاں گزرنے والا ہے
کہ پر سمیٹ کے بیٹھے ہوئے ہیں پر والے

زبان دانوں نے پائی ہیں خلعتیں لیکن
تمہارے شہر میں رُسوا ہوئے ہیں سر والے

وہ دوستوں سے تعلق بھی اتنا رکھتا ہے
اسے ہو کام کبھی جس قدر وہ کروا لے

مجھے حرام سے بچنے کی کر کے تلقینیں
مری کمائی سے اب خوش نہیں ہیں گھر والے

Rate it:
Views: 207
26 Jul, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets