غم کی اس دھوپ میں پاؤں سے چھالے نہ گئے
زخم جو آنکھوں میں چبھے تھے وہ نکالے نہ گئے
کروٹیں بدلتی ھوئی رات میں تنہا ہی رھے ہیں اکثر
دل پہ جو داغ لگے تھے وہ ھم سے سنمبھالے نہ گئے
درد کے اس شور میں پنہاں تھیں سسکیاں میری
ذھن پہ جو خوف نے لگائے تھے وہ جالے نہ گئے