پانی بن کے آنکھوں سے میں بہنے لگتا ہوں

Poet: Zulfiqar Hamdam Awan By: Zulfiqar Hamdam Awan, Soon Velley Naushahra

جب بھی دل کی باتیں اس سے کہنے لگتا ہوں
پانی بن کے آنکھوں سے میں بہنے لگتا ہوں

خار چبھتا ہے جو کبھی تو چیخ نکل جاتی ہے
حد سے بڑھتا ہے جب دکھ تو سہنے لگتا ہوں

تنہائی کے عفریت جو اکثر دل کو ڈراتے ہیں
تیری یادوں کی سنگت میں رہنے لگتا ہوں

تیرے ہجر کی پاگل لہریں بے کل رکھتی ہیں
سمت بے سمت یونہی اکثر بہنے لگتا ہوں

بھولنے کی جب بھی اس کو کوشش کرتا ہوں
ریت گھروندوں کی مانند میں ڈھنے لگتا ہوں

تیرے وصال کے رنگیں موسم جب سے بچھڑے ہیں
خزاں رتوں کے پیلے کپڑے پہنے لگتا ہوں

تنہائی کے خوف سے اکثر ہول سا جاتا ہوں
الٹی سیدھی باتیں سب سے کہنے لگتا ہوں

Rate it:
Views: 594
14 May, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL