پانے کی طرح کا نہ تو کھونے کی طرح کا

Poet: ندیم احمد By: راحیل, Quetta

پانے کی طرح کا نہ تو کھونے کی طرح کا
ہونا بھی یہاں پر ہے نہ ہونے کی طرح کا

معلوم نہیں نیند کسے کہتے ہیں لیکن
کرتا تو ہوں اک کام میں سونے کی طرح کا

ہنسنے کی طرح کا کوئی موسم مرے باہر
منظر مرے اندر کوئی رونے کی طرح کا

ایسی کوئی حالت ہے کہ مدت سے بدن کو
اک مرحلہ درپیش ہے ڈھونے کی طرح کا

پہلے کی طرح آدمی ملتا تو ہے لیکن
آدھے کی طرح کا کبھی پونے کی طرح کا

Rate it:
Views: 518
28 Jan, 2022