پتھر دل ہیں سارے لوگ
Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood, Newzeland Aucklandدل کی چیخیں سنتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ
دل کی بات سمجھتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ
ساحل پہ میں ڈوب رہا تھا لوگ تماشہ دیکھ رہے تھے
میرا ہاتھ پکڑتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ
خالی کمرے چیخ رہے ہیں کس کا رستہ دیکھ رہے ہیں
سونے گھر میں آتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ
رات اندھیری میں اکیلا یادوں کا تھا بھرتا میلہ
میرا دیپ جلاتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ
پھولوں کو مہکاتا کون آنچل کو لہراتا کون
تیری بات سناتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ
سدید ریا کی باتوں کو لوگ سند سے لکھتے ہیں
سچی بات سناتا کون پتھر دل ہیں سارے لوگ
More Sad Poetry







