پتھر کو انسان بھلا کون بنا سکتا ہے
آگ کےبھنور میں گھر بھلا کون بنا سکتا ہے
میو اس میں ہوں اس قدر کہ جیسے مذہب ہو میرا
اک لگن ہے تجھ سے بھلا کفر کی حدتک کون جاسکتاہے
غَم کی زنجیروں نے ہے مجھے یرگمال بنا رکھا
ہو کے وقت کا سکندر آشیانہ بھلا کو ن گرا سکتا ہے
عیشو عشرت میں گُزرے جس کا بچپن تیری بستی میں
خرید کر تلخیاں نفیس لڑکپن اپنا بھلا کون جلا سکتا ہے