Add Poetry

پتھر کو ہمکلام کِیا اور چل پڑا

Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachi

پتھر کو ہم کلام کِیا اور چل پڑا
آغازِ اختتام کِیا اور چل پڑا

لے دے کے ایک دل ہی بچا تھا مرا رفیق
وہ بھی کسی کے نام کِیا اور چل پڑا

اِک بادشاہ کے لیے بھیجا گیا میں عشق
اِک بادشہ غلام کِیا اور چل پڑا

وہ خوش نصیب شخص جو لشکر میں ایک تھا
اُس شخص کو سلام کِیا اور چل پڑا

دِل سے نگاہِ ناز اُٹھی اِس طرح کہ بس
مَیں نے سخن تمام کِیا اور چل پڑا

دَر پیش تھا سفر کسی صحرا میں شام کا
شبیر نے قیام کِیا اور چل پڑا
 

Rate it:
Views: 715
27 Feb, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets