پتھروں کو خود ہٹا دیا

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنے لئے خود راستہ ہم نے بنا دیا
راستے کے پتھروں کو خود ہٹا دیا

پھولوں کے زخم شاید کانٹوں سے سخت ہیں
کانٹوں سے تو کچھ نہ ہوا ہمیں اک گل رلا گیا

یاروں کی دوستی کے ہر ایک وار نے
دشمن کی ہر اداؤں پہ مرنا سیکھا دیا

اک بار اعتبار کی کرچی کے زخم نے
ہر بار احتیاط سے جینا سیکھا دیا

عظمٰی ہمیں خود سے تو جینا نہیں آیا
ہم کو کسی محتاط نے جینا سیکھا دیا

Rate it:
Views: 556
23 Feb, 2009