پختہ ارادوں میں روشن کامیابی رہتی
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiriپختہ ارادوں میں روشن کامیابی رہتی
ڈھل مل یقین میں پوشیدہ خواری رہتی
انبار ڈھیر سارے سامان کے پڑے ہیں
پل کی نہیں خبر کچھ، بے اعتباری رہتی
محتاط شخص اپنی پہچان پائے کیسے
جب فکر عاقبت ہی ان کو ستاتی رہتی
کیسے لٹا چکے فانی دہر کے لئے سب
جمتے مشن پہ پھر نہ یوں بے توجہی رہتی
ابلیس کس طرح سے چوبند و تیز ٹھہرا
افسوس! مات دینے ہمت دلیری رہتی
پیمان سے مکر ناصر جائیں ٹھیک لگتا؟
کچھ غور کر، بری پر وعدہ خلافی رہتی
More Sad Poetry






