پرانے کاغذوں میں آج وہ کاغذ ملا ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreپرانے کاغذوں میں آج وہ کاغذ ملا ہے
جس پہ تیرا نام میرے لہو سے لکھا ہے
تمہیں کچھ خبر اس کی ہے یا نہیں ہے
مجھے عکس خود میں تمہارا دکھا ہے
کہ جب آئینے سے نگاہیں ملی ہیں
مجھے آئینے نے یہی بس کہا ہے
جو مجھ میں دکھائی دینے لگا ہے
بتا کہ مجسم وہ پیکر کہاں ہے
بہت خوبب عظمٰی کہانی سنائی
نہ آغاز جس کا نہ آخر پتہ ہے
More Sad Poetry






