بہت رنگ بدلے سپہرِ بریں نے خدایا یہ دنیا جہاں تھی وہیں ہے تفاوت نہ دیکھا زن و شو میں میں نے وہ خلوت نشیں ہے یہ خلوت نشیں ہے ابھی تک ہے پردے میں اولادِ آدم کسی کی خودی آشکارا نہیں ہے