پرندے کا بھی درد بھرا افسانہ تھا

Poet: Mohammed Masood By: Mohammed Masood , Meadows nottingham uk

پرندے کا بھی درد بھرا افسانہ تھا
ٹوٹے تھے پھنک اور اڑتے ہوۓ جانا تھا

طوفان تو جھل گیا پھر ہوا افسوس
وہ ڈالی ٹوٹی جس پر اسکا آشیانہ تھا

میری امیدوں کا دامن کتنا اونچا تھا
آسمان کو چھوتا امبر سے اونچا تھا

کچھ پانے کی لہک لیے خاموش بیھٹا کرتا تھا
کچھ نہ پا کر مسعود مایوس بڑا ہوتا تھا

کاش ایسا ہوتا تو کاش ویسا ہوتا
کچھ ایسا کچھ ویسا سوچا کرتا تھا

Rate it:
Views: 552
23 Jun, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL