اس سے بڑھ کر کیا ہو گی پریشانی اپنی کہ پریشانیوں میں گزری جوانی اپنی چہرے کی مسکراہٹ پر تو سب کی نظر ہے دیکھے نہ کوئی بے سروسامانی اپنی غیروں سے بھلا شکوہ کس بات کا کریں جب اپنوں کو لگے صورت انجانی اپنی