پریم کی نگری چھوٹ گئی ہے آس ملن کی ٹوٹ گئی ہے یاد تمہاری آ کر جاناں چین ہمارا لوٹ گئی ہے رات ، محبت مر سکتی ہے کہہ کر ہم سے جھوٹ گئی ہے اب پچھتاوا لا حاصل ہے آس امید ہی ٹوٹ گئی ہے کس کس بات کو رووں جاناں جب قسمت ہی پھوٹ گئی ہے