پس آئینہ وہ جو شخص تھا

Poet: SHABEEB HASHMI By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar KSA

وہ جو لمحہ تھا اک خمار کا
تیرے ساتھ ہی وہ گزر گیا
پس آئینہ وہ جو شخص تھا
کل رات چپکے سے مر گیا

تھیں مسافتیں شب و روز کی
بکھری تھیں وحشتیں سوگ کی
وہ جو روگ تھا تیرے جانے کا
میری ہستی کو لے کر بکھر گیا

وہ جو گجرے تھے تیری بانہوں کے
تیرے کمرے میں رکھ چھوڑے ہیں
میں کس سے جا کر گلہ کروں
تو جو خواب دے کر مکر گیا

یوں جاگتے رہے پھر رات بھر
بے چین تھی سہمی نظر
وہ جو دروازہ تھا وہ کھلا رھا
تو میرے راز لے کر کدھر گیا

Rate it:
Views: 1530
04 May, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL