پلکوں پر شام

Poet: Mr Urdu By: maqsood hasni, kasur

پلکوں پر گزری شام
یاد کا نشتر
ہر صبح راہ کا پتھر
سورج بینائ کا منبع
آنکھیں کھو بیٹھا
ہر آشا زخمی زخمی
ہر نغمہ
عزاءلی اسرافیلی
خون میں بھیگا آنچل
گنگا کا
ہر رستہ چپ کا قیدی
دریا کنارے منہ دیکھے ہیں
بے آب ندی میں
گلاب کی کاشیں
پانی پانی
ہونٹ
سانپوں کے گھر
پلکوں کی شام
ہر شام پر بھاری ہے
ڈرتا ہے اس سے
حشر کا منظر

 

Rate it:
Views: 529
24 Nov, 2013
More Life Poetry