پلکوں پہ جو آنکھوں کی نگینے سے جڑے ہیں

Poet: انیس ابر By: Zaid, Peshawar

پلکوں پہ جو آنکھوں کی نگینے سے جڑے ہیں
کچھ خواب ہے بے جان جو رستے میں پڑے ہیں

ماتم ہے بپا ترک محبت کا مرے گھر
کچھ لمحے سیاہ پوش مرے در پہ کھڑے ہیں

کیا کیا نہ سہا پھر بھی میں زندہ ہوں عجب ہے
کچھ حادثے خود موت کی قامت سے بڑے ہیں

ڈرتا ہوں کہیں اس میں اتر جائے نہ کوئی
اس دل میں محبت کے کئی راز گڑے ہیں

یہ کالے نشاں میری وراثت میں نہیں ہیں
آنکھوں کے گڑھے ہیں جو یہ رو رو کے پڑے ہیں

Rate it:
Views: 362
12 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL