پلکوں کی چھاؤں میں مجھکو تو عجب بات ملی
Poet: ayesh By: ayesh, Peshawarپلکوں کی چھاؤں میں مجھکو تو عجب بات ملی
سایہ دھوپ سےاور برستی ہوئی برسات ملی
کل تلک ہنستی کھلتی ہوئی معصوم سی کلی
کانٹوں میں گری پڑی ہوئی برباد ملی
چلنےکولوگ چل بسے نہ فرق پڑا کوئی
جہاں پہلےسےبھی کہیں آباد ملی
عشق پہ لکھی گئی ہزارہاداستانوں میں
اپنی داستاں پہ بھی لکھی گئی کتاب ملی
پروانہ جس دردکوسہتےہوئےجان سےگزرگیا
شمع اسی دردمیں جلتی ہوئی بدحال ملی
کبھی دردوآہیں کبھی خوشیوں کی بھی بہاریں
ذندگی خوشی و غم میں لپٹی ہوئی سوغات ملی
نوک زباں تک جو لا نہ سکے تمام عمر
عائش کولکھی ہوئی تیری آنکھوں میں وہی بات ملی
More Sad Poetry






