پلکوں کی چھاؤں میں مجھکو تو عجب بات ملی

Poet: ayesh By: ayesh, Peshawar

پلکوں کی چھاؤں میں مجھکو تو عجب بات ملی
سایہ دھوپ سےاور برستی ہوئی برسات ملی

کل تلک ہنستی کھلتی ہوئی معصوم سی کلی
کانٹوں میں گری پڑی ہوئی برباد ملی

چلنےکولوگ چل بسے نہ فرق پڑا کوئی
جہاں پہلےسےبھی کہیں آباد ملی

عشق پہ لکھی گئی ہزارہاداستانوں میں
اپنی داستاں پہ بھی لکھی گئی کتاب ملی

پروانہ جس دردکوسہتےہوئےجان سےگزرگیا
شمع اسی دردمیں جلتی ہوئی بدحال ملی

کبھی دردوآہیں کبھی خوشیوں کی بھی بہاریں
ذندگی خوشی و غم میں لپٹی ہوئی سوغات ملی

نوک زباں تک جو لا نہ سکے تمام عمر
عائش کولکھی ہوئی تیری آنکھوں میں وہی بات ملی

Rate it:
Views: 449
18 Dec, 2015