پلکیں اب خود کو پتھر سا بتاتیں ہیں
Poet: Maria Riaz Ghouri By: MARIA GHOURI, HarooNAbadخوابوں کی بکھری پرچھائیاں ستاتیں ہیں
نگاہوں میں رہ گئی ادھوری خوشیاں رلاتیں ہیں
میری چشم نم سے لہو کے آنسو بہتے ہیں
پلکیں خود کو پتھر سا بتاتیں ہیں
میں بھٹک رہی ہوں اجڑے گلستاں میں
خاموشیاں کانوں میں گنگناتیں ہیں
چراغ جلے تھے میری بھی محبت کے لوگو!
اب تو ہلکی پھلکی ہوائیں بھی ڈرا جاتیں ہیں
محبوب اور محبت میں فرق ڈھونڈتی ہوں اور
تیری وفائیں مجھے نئے اصول سکھاتیں ہیں
More Sad Poetry






