پونچھ کر میرے آنسو کہا تنہائی نے کس قدر چوٹ کھائی ہے شوق آشنائی میں اب لوٹ چلو تم اپنے ویرانے کی جانب درد دل سکون دے گا اکیلے میں تنہائی میں