پوچھتے ہو تم میں ہوں کس کے جیسا

Poet: اریج رفیع By: اریج رفیع, Karachi

پوچھتے ہو تم میں ہوں کس کے جیسا
ہوں زمین پہ پڑے ہوئے کنکروں جیسا

گمنام رستے کیا دیکھے ہیں تم نے
ہوں خود سے ہی میں بےگانوں جیسا

دوستوں کی محفل میں بھی اکثر
پاتا ہوں خود کو انجانوں جیسا

انا پرست سمجھتے ہیں لوگ مجھ کو
میرا انداز تو ہے نہ مغروروں جیسا

ڈھونڈتے کیوں ہو مجھ کو دوسروں میں
میں کہاں ہوں اس دنیا کہ لوگوں جیسا

جس نے جتنا ہے جانا مجھ کو اریج
میں ہوں اسی کے کردار و خیالوں جیسا
 

Rate it:
Views: 553
30 Mar, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL