گمِ دوراں میں یہ دن گزر ہی جاتا ہے رات آتی ہے سوالوں کی اک پُوچھار لئے سوال اپنے نے سے ہوتے ہیں اپنے سے جواب کُہر اُٹھتا ہے جو آنکھوں میں پھیل جاتا ہے