پھر لوٹ کر نہ آۓ بہاروں کے قافلے
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKپھر لوٹ کر نہ آۓ بہاروں کے قافلے
ہم نے قدم قدم پہ جلاۓ تو تھے دیۓ
بارش کی گنگناتی پھواروں میں بھیگنے
اے کاش کویٔ ہو جو مرے ساتھ چل پڑے
دینا تھا اُس کا ساتھ مجھے ، فرض تھا مرا
وہ بھی تو سارے جگ سے لڑا تھا مرے لیۓ
دیکھا نہ ہم مڑُ کے اُسے پھر تمام عمر
بس ایک پل کو رُک کے لگا تھا جو سوچنے
پتھرا گئی تھی جِس کی نظر اِنتظار میں
کرتا بھی کیا وہ شخص بھلا لے کے آئینے
منزل کی جستجو نے نہ رُکنے دیا کہیں
ٹھکراۓ ہم نے راہ میں جِتنے مقام تھے
اے کاش پھر سے لوٹ کے آئیں خوشی کے دِن
جاگے تمہارے دِل میں محبت مرے لیۓ
More Sad Poetry







