وجہ ُدکھ ہی جب اپنے تھے
پھر اپنا غم بتاتی کس کو
رات بھر روتی رہی چپکے سے
سرخ آنکھیں نم دیکھاتی کس کو
تیرے جانے کے بعد دل ویران پڑھ گیا
آخر لوگوں کے ستم سناتی کس کو
تیرا بھی دغا دینا جائز تھا لیکن
میں دل میں صنم بٹھاتی کس کو
میرے ہنٹوں پر تو جیسے چپ لگ گئی
کلام کرتی اگر تو زخم چھپاتی کس کو
خوشیوں کے خواب تھے آنکھوں میں
جہنم ہی زندگی تھی پھر جہنم مٹاتی کس کو